کسی بادشاہ کا وزیرشاکر تقدیر تھا‘ہر وقت ‘ ہر حال میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا تھا اور ہر ایک بُرے بھلے واقعہ پر یہ کہنے کا عادی تھا کہ ’’اسی میں بہتری ہوگی‘‘۔ ایک دفعہ کسی حادثہ کی صورت میں بادشاہ کی انگلی کٹ گئی، وزیر نے حسبِ عادت کہا،’’اسی میں بہتری ہوگی‘‘۔ بادشاہ کو وزیر کے اس بے محل فقرہ کے استعمال پر بہت زیادہ رنج ہوا‘اس نے ناراض ہو کر اس وزیر کو قیدخانہ بھجوانے کا حکم دے دیا۔ وزیر نے اس حکم کو سُن کر بھی وہی فقرہ دہرایاکہ ’’ اسی میں بہتری ہوگی‘‘۔ دوسرے روز بادشاہ شکار کے لئے جنگل میں نکلا‘ پہلے ہمیشہ وزیر اس کے ساتھ ہوتا تھا مگر آج بادشاہ سپاہیوں کے ساتھ گیا۔اس دوران ساتھ موجود سپاہیوں سے بچھڑ کر اکیلا جنگل میں دُور تک نکل گیا چونکہ راستہ معلوم نہ تھا،سفر کر کے تھک چکا تھا‘ ناچار ایک درخت کے نیچے آرام کرنے کیلئے لیٹ گیا۔ اتنے میں اچانک ایک شیرنمودار ہوا اور بادشاہ پر حملہ آور ہوا۔ بادشاہ نے سانس کھینچ لیا اور مردہ سا بن کر پڑا رہا۔ شیر زخمی انگلی کو سونگھ کر بادشاہ کو اس خیال سے چھوڑ گیا کہ یہ پہلے سے کسی جانور کا کھایا ہوا ہے۔ تھوڑی دیر ہی گزری تھی کہ بادشاہ کے ہمراہی بھی تلاش کرتے کرتے وہاں آ گئے ۔انہوں نے دور گھنے جنگل میںتنہا بادشاہ کو صحیح سلامت پا کر سجدۂ شکر ادا کیا ۔انہوں نے سارا واقعہ سُن کر بادشاہ کی جان بچ جانے کو نہایت غنیمت اور خدا کی خاص رحمت خیال کیا۔ واپس آ کر بادشاہ نے وزیر کو قیدخانے سے طلب کر کے انعام سے مالامال کر دیا اور کہا کہ واقعی اگر کل میری انگلی نہ کٹتی تو آج وہ شیر مجھے ہرگز نہ چھوڑتا اور انگلی کا کٹ جانا واقعی بہت اچھا ہو۔ بادشاہ نے وزیر سے کہا کہ تم نے قیدخانے کو جاتے وقت بھی’’ اسی میں بہتری ہوگی‘‘کہا تھا اس میں تم نےکیا مصلحت خیال کر کے یہ فقرہ کہا تھا؟ وزیر نے جواب دیا کہ اگر ایسا نہ ہوتا تو میں جیل میں قید کی بجائے لازمی طور پر شکار میں آپ کے ہمرکاب رہتا اور پھر شیر آپ کو چھوڑ کر مجھے کھا جاتا لیکن اس میرےقید ہونے میں بھی خدا کی حکمت پوشیدہ تھی جس وجہ سے میری جان بچ گئی۔ نتیجہ یہ کہ قدرت کا کوئی فعل خالی از حکمت نہیں ہوتا خواہ بظاہر کتنا ہی بُرا کیوں نہ ہو اس میں اللہ تعالیٰ کی کوئی نہ کوئی حکمت ضرور پوشیدہ ہوتی ہے جو بعض اوقات عام عقل انسانی میں نہیں سماتی۔ (حوالہـ :کتاب حکایات اولیاء کرامؒ)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں